ï·º
ملے جس سے قلب Ú©Ùˆ روشنی وہ چراغِ مدØ+ِ رسول ہے
نہیں جس میں یاد Ø+ضورؐ Ú©ÛŒ وہ تمام عمر فضول ہے
تجھے دل میں جس نے بسا لیا تجھے جس نے اپنا بنا لیا
یہ جہان اس کی نگاہ میں فقط اک سراب ہے دھول ہے
جو ترا ہوا وہ مرا ہوا جو ترا نہیں وہ مرا نہیں
یہ کلام Ø+Ù‚ کا ہے فیصلہ یہ خدا کا واضØ+ اصول ہے
تری رفعتیں کروں کیا بیاں ترے معترف سبھی انس و جاں
ترا تذکرہ ہے جہاں جہاں وہاں رØ+متوں کا نزول ہے
کبھی اس کا رنگ نہ اڑ سکا کبھی اس کی باس نہ کم ہوئی
مری شاعری کی جبین پرجو تمہاری نعت کا پھول ہے
اسے تخت و تاج سے کیا عرض اسے مال و زر سے ہے کام کیا
جو پڑا ہے طیبہ کی خاک پر جو گدائے کوئے رسول ہے
وہی شمعِ Ù…Ø+فلِ Ú©Ù† فکاں وہی دو جہانوں کا ناز ہے
جہاں کوئی آسؔ نہ جا سکا وہاں ان کے قدموں کی دھول ہے
ï·º